ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / انتخابی وعدوں کی تکمیل میں ناکام بی جے پی ملک کو ہندو راشٹربنانے کی کوشش میں مصروف

انتخابی وعدوں کی تکمیل میں ناکام بی جے پی ملک کو ہندو راشٹربنانے کی کوشش میں مصروف

Mon, 04 Jul 2016 00:27:02  SO Admin   S.O. News Service

جمہوری نظام میں تمام ملزمان کو قانونی مدد حاصل کرنے کا حق
اویسی نے پوچھا،عدالت سے بری کئے گئے مسلم نوجوانوں کی زندگی بربادکرنے کےلئے ذمہ دارکون

حیدرآباد،3جولائی (آئی این ایس انڈیا؍ایس او نیوز ) اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہفتہ کو بی جے پی پر یکساں سول کوڈ کے نام پر ہندوستان کو’ہندوراشٹر‘بنانے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی ، آر ایس ایس کے ایجنڈے کو نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے کیونکہ وہ الیکشن کے دوران کئے گئے اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔غورطلب ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے یکساں سول کوڈکولے کرلاءکمیشن سے مشورہ مانگاہے۔انہوں نے الزام لگایاکہ 1.5کروڑ روزگار دینے، گیس اور مٹaی کے تیل کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے اورمعیشت کوپٹری پر لانے میں ناکام رہنے کے بعد اب بی جے پی آر ایس ایس کے اہم ایجنڈے ’ہندو راشٹر‘کو نافذ کرنے میں جٹ گئی ہے۔انہوں نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا حکومت دفعہ 371کو ہٹا سکتی ہے جو میزورم اور ناگالینڈ کے لیے ثقافتی تحفظ اور حقوق دیتی ہے۔انہوں نے پوچھا کہ ہندو مشترکہ خاندان کو ٹیکس چھوٹ ملتی ہے۔کیا آپ اس کو ہٹانے والے ہیں؟۔ اویسی نے کہا کہ حکومت کو آئین کے 16رہنمااصولوں میں سے ایک شراب پر مکمل پابندی لگانی چاہیے ، کیونکہ یہ معاشرے میں بہت سی برائیوں کی جڑ ہے اور سڑک حادثے بھی سب سے زیادہ اسی کی وجہ سے ہوتے ہیں۔اویسی نے اس کے علاوہ این آئی اے کی طرف سے گرفتارکئے گئے 5نوجوانوں کو قانونی امداد فراہم کرنے سے متعلق بیان پر صفائی دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا نے اسے غلط طریقے سے دکھایا۔

اویسی نے کہا کہ ممبئی حملے کے مجرم اجمل قصاب کو بھی قانونی مدد فراہم کی گئی تھی۔اگر میں ان کو قانونی مدد نہیں دوں گا تو عدالت ان کے لیے وکیل کی تقرری کرے گی۔ہمارے جمہوری نظام میں تمام ملزمان کو قانونی مدد حاصل کرنے کا حق ہے اور ہمارے ملک کی عدلیہ اسی طرح کام کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ این آئی اے نے ان نوجوانوں پر کچھ الزامات لگائے ہیں، لیکن ان کے اہل خانہ نے مجھے بتایا ہے کہ وہ معصوم ہیں۔انہوں نے کہا کہ عدالت اس بات کا فیصلہ کرے گی کہ وہ مجرم ہیں یا بے قصور ہیں اور ہر کسی کو عدالت کا فیصلہ قبول کرنا ہوگا۔اویسی نے دوہرایا کہ آئی ایس کی مذمت سب سے پہلے انہوں نے ہی کی تھی اور اب بھی وہ اس کی مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئی ایس ایک دہشت گرد تنظیم ہے اور اس میں کوئی دو رائے نہیں ہو سکتی۔ علماءکرام نے بھی اس کی تنقید کی ہے۔اویسی نے کہاکہ اگر این آئی اے کی طرف سے گرفتار کئے گئے نوجوان عدالت میں بے قصور ثابت ہوتے ہیں تو ان کو گرفتار کرنے والے حکام کو معطل کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ ایسے بہت سارے معاملے ہیں جس میں مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا تھا، لیکن عدالت سے وہ بری ہوگئے ہیں۔انہوں نے اکشردھام حملے اورمالیگائوں حملے میں گرفتار کئے گئے مسلم نوجوانوں کا حوالہ دیا جنہیں عدالت نے بے گناہ قراردیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ان کی زندگی کے قیمتی لمحے جیل اور عدالت کا چکر لگاتے گزرے کیونکہ وہ مسلمان تھے، اس کے لیے کون ذمہ دارہے ؟۔
 


Share: